پی سی بی کی ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو قومی کرکٹ سسٹم سے باہر کرنے کی تیاری مکمل

آسٹریلوی طرز پرعمران خان کے خاکے کو عملی جامع پہنانے اور پروفیشنل سیٹ اپ لانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام ہورہا ہے — فوٹو:فائل 

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئین کو تبدیل کرکے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو قومی کرکٹ سسٹم سے باہر کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ، ڈومیسٹک فرسٹ کلاس ڈھانچے کو وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پرکشش بنانے کے لئے دن رات کام کررہا ہے جس کے تحت 6 ریجن کو آئینی کور دیا جائے گا۔

اس خاکے کے قانونی نقائص دور کرکے اس پر اکتوبر میں عمل کیا جائے گا جب کہ  آئین میں ترمیم کرکے ریجنل ٹیموں کے لئے نیا فنانشل ماڈل تیاری کے آخری مرحلے میں ہے۔

نئے کرکٹ ڈھانچے میں ڈپارٹمنٹ کو مکمل ختم کیا جارہا ہے اور ایک ایسا نظام تیاری کے آخری مرحلے میں ہے جس میں ملک کے صف اول کے اور انتہائی باصلاحیت کرکٹر ہی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل سکیں گے۔

ہر ریجن کو سال میں 10 فرسٹ کلاس میچ ملیں گے جو اس نے ہوم اور اوے کی بنیاد پر کھیلنا ہیں، فائنل میں کوالیفائی کرنے کی صورت میں اسے 11 میچ ملیں گے اور انعامی رقم میں کئی گنا اضافہ کیا جائے گا۔

حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریجنل (صوبائی) کرکٹ کے ساتھ ساتھ سٹی اور کلب کرکٹ ہوگی، فرسٹ کلاس میچ چار روزہ، نان فرسٹ کلاس (سیکنڈ ڈویژن) تین روزہ، کلب میچ 50 اوورز کے اور سٹی کرکٹ کے میچ دو روزہ ہوں گے۔

ڈپارٹمنٹ کرکٹ کی بساط ہمیشہ کے لئے لپیٹ دی جائے گی اور ہر ریجن اپنے 10 سے 12 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دے گا۔

ذرائع کے مطابق ملک کی چھ ریجنل ٹیموں کو فرسٹ کلاس درجہ دینے کے ساتھ ساتھ انہیں مکمل انتظامی اور مالی اختیارات بھی دیئے جائیں گے اور ہر ریجن کے پاس آزادانہ کام کرنے کے لئے فنانشل، ایڈمنسٹریشن، مارکیٹنگ، الیکشن اور اسکروٹنی کے اختیارات ہوں گے۔

فیڈرل ایریاز، پنجاب، جنوبی پنجاب، سندھ، کے پی کے اور بلوچستان کے نام سے چھ ریجنل ٹیمیں فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کھیلیں گی اور ہر ریجن کی ایک ایک ٹیم گریڈ ٹو ٹورنامنٹ میں کھیلے گی جس کے میچ تین روزہ ہوں گے۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ عملاً نئے سیزن سے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کا کردار ختم ہوجائے گا  جب کہ ڈپارٹمنٹ، ریجن کے مقامی ٹورنامنٹ میں شرکت کرسکتے ہیں یا اگر وہ چاہیں تو ریجن کو سپورٹ یا انہیں اسپانسر کرسکتے ہیں۔

ان ریجنل ایسوسی ایشن کو لیگل کور دینے کے لئے کمپنی بنائی جائے گی، ہر ریجن اپنے معاملات خود مختار انداز میں چلائے گا البتہ پی سی بی کسی بھی ریجن کی مالی مدد کرسکے گا۔

ذرائع کا کہنا تھاکہ کوئٹہ میں بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں ریجنل فرسٹ کلاس سسٹم کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جارہا، اس بارے میں ٹاسک فورس مزید کام کرکے ماڈل کی حتمی منظوری وزیر اعظم عمران خان سے لینا چاہتی ہے۔

نئے مجوزہ سسٹم کے تحت ہر ریجن کی نگرانی میں سٹی ایسوسی ایشن کام کریں گی، ملک میں چھ ٹیموں کا ایک فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ ہوگا جب کہ ڈسٹرکٹ کی سطح پر ڈویژن ون اور ڈویژن ٹو لیگ کرائی جائے گی۔

ہر ریجن کے کلبوں کے درمیان بھی لیگ کرائی جائے گی، اس لیگ کی کارکردگی سے پتہ چلے گا کہ’ اے‘ اور ’بی‘ کٹیگری کے کلب کون کون سے ہیں۔ سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے ووٹ کے ذریعے ریجنل سربراہ کا انتخاب کریں گے۔

مزید خبریں :